دھنک
پھر آج میرے تصور میں موتیا جاگا
پھر آج سبز پری اُتری چھمچھما تی ہوئی
پھر آج ڈالیاں پھولوں کی رقص کرنے لگیں
پھر آج خوشبوؤں سے بام و در مہکنے لگے
پھر آج پھیل گیا روح و دل میں سیل جمال
اثر نہ درد کا باقی رہا نہ غم کا خیال
پھر اٹھا چڑیوں کا اک جھنڈ چہچہاتا ہوا
ہوا ہرے بھرے کھیتوں سے اٹھی گاتی ہوئی
میں دیکھنے لگی سننے لگی نکھرنے لگی
چہکنے لگ گئی سجنے لگی سنورنے لگی
وہ میرا گاؤں کا گھر لال لال کھپرے کا
پھر اس کی اولتی سے ٹھنڈی دھار گرنے لگی
وہ ٹھنڈی دھار میرے روح میں سمانے لگی
بھگونے لگ گئی مجھ کو
میں کھلکھلا نے لگی
صوفیہ انجم تاج
1244, millbrook rd
Canton, MI 48188
(U.S.A)
Mob: 3134081224
3135618671
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++