* بعد ا ز خر ا بی ہم نے یہی بیش و کم کیا *
غزل
سیدانورجاویدہاشمی
بعد ا ز خر ا بی ہم نے یہی بیش و کم کیا
قر طا س پر ، جو قصٌہ ء د ل تھا رقم کیا
ممنوع تھا جہاں، کہ اشاروں میں بھی نہو
ہم نے خُد ا کا ذ کر ، خُد ا کی قسم کیا
کا ر ِ پیئمبر ی سے نہیں کم سخن گر ی
ا عز ا ز ہم کو اُ س نے د یا محترَ م کیا
مصروف ِ کا ر و با ر ِ زمانہ تھے ہم اگر
مذ مو م کو نہ نیک مقا صد میں ضَم کیا
د یکھا گیا نہ عکس کوئی جس کا ما سوا
پیش اُ س کے ہم نے یہ سرِ تسلیم خم کیا
***** |