* شعر کہتے تو ہیں آغاز سفر یاد نہیں *
شعر کہتے تو ہیں آغاز سفر یاد نہیں
بھُول ہی جائیں تو بہتر ہے اگر یاد نہیں
ا ب ہمیں یا د نہیں رہتا بھُلانا ہے کیا!
اہل فن بھُول گئے، اہل ہنر یا د نہیں
غا لب خستہ ملا قا ت کو آئے تھے مگر
جانے پھر کیسے گئے،کون ڈگر یاد نہیں
میر صا حب کی غزل کل بھی رہی آج بھی ہے
سودا و مصحفی و داغ و جگر یاد نہیں
******* |