* ا ہل ِ خانہ سو ر ہے ہیں اور گھر خا مو *
غزل
ا ہل ِ خانہ سو ر ہے ہیں اور گھر خا مو ش ہیں
بو لتا ہے کون! اگر د یو ا ر و دَ ر خا مو ش ہیں
رات جانے میری آنکھوں نے انہیں کیا کہہ دیا
جاگتے ہیں ا و ر وہ وقت ِ سحر خاموش ہیں
میرے فن کی عُمر ہی کیا ہے جو ہوگا تبصرہ
اہلِ فن؛ اہلِ ہنر،اہلِ نظَر خاموش ہیں
اس سے ظاہر ہے تجسس آدمی کیا کیا کرے
پوچھتے تھے جان کر موسیٰؑ خضر خاموش ہیں
مصلحت کا ہے تقاضا ہاشمی سو اِن دنوں
وہ اُدھر لب بستہ ہیں اور ہم اِدھر خاموش ہیں
۱۹۹۸
******
سید انور جاوید ہاشمی
|