* کر کے سب ملَیا مَیٹ لکھتے ہیں *
کر کے سب ملَیا مَیٹ لکھتے ہیں
سب قوافی سمَیٹ لکھتے ہیں
اُس کو اُردو میں میاؤں میاؤں کریں
جس کو انگلش میں کَیٹ لکھتے ہیں
ڈَٹ کے وہ لَنچ ،شعر کہتے رَ ہیں
کب میاں خالی پیٹ لکھتے ہیں
جس میں کچھ پیچ و خم بھی ملتے ہوں
اُس مکاں کو فلیٹ لکھتے ہیں
بس میں کرتے ہوئے سفر لکھّیں
بر سرِ لالو کھیت لکھتے ہیں
اپنی مزدوریوں کی اُجرت میں
بھاؤ سونے کا ریٹ لکھتے ہیں
ویل کَم لکھتے ہیں سوا گت کو
اپنی نفرت کو ہَیٹ لکھتے ہیں
پارک میں اُن سے جو ملی تھی کل
اُس سے طَے کرکے ڈیٹ لکھتے ہیں
اب تو لکھتے ہیں آن لائن سب
کب وہ تختی سلیٹ لکھتے ہیں
ہم سے مصرع لکھا نہیں جاتا
ا و ر وہ چار بیت لکھتے ہیں
میرؔ کو لکھتے ہیں خُد ا ئے سُخَن
مصحفی کو گِریَٹ لکھتے ہیں
ہو گئی پھر نئی غزل سَر زَد
خُوب یہ اَپٹو ڈیٹ لکھتے ہیں
ا نورجا و ید ہا شمی
|