مطمئن ہوتا نہیں یہ دِل کسی بھی بَات پر
تبصرہ ممکن نہیں ہے صُورتِ حالَات پر
خا ک داَں میں خاکساری کا مزا لیتا ہوں میں
ناز کرلیتا ہوں میں قدموں تلے ذرَّات پر
لہجہ ٔ خوُد اختیاری بن گیا پہچان کیا!
منطبق ذِکر و بیاں ہوتے ہیں میری ذات پر
کارِ دُنیا کو تماشَائے دگر سمجھا کیا
مجھ کو دُنیا نے کیا تسلیم، تسلیمات پر
کیوں نہ مجھ پر سہل ہوتی زندگی یارَانِ مَن
اِستطَاعت دی سو اُس نے بوجھ ڈالا ہات پر
سیدانورجاویدہاشمی ؔ
**************