* ہو تی دیکھی ہے یہا ں فن کی پذیرائی ب *
ہو تی دیکھی ہے یہا ں فن کی پذیرائی بھی
فضل - ربی بھی سمجھئے اسے دا نائی بھی
آ ج تک گھائو بھرے دیکھے نہیں اُلفت کے
جس نے بخشے ہیں کرے اب وہ مسیحائی بھی
ناز بر داریاں اُس زُلف - رسا کی ہیں عجب
قید جس نے کیے مُجرم بھی تما شا ئی بھی
فرق نقطے کا سمجھھ خلوت و جلوت جو لکھے
گوشہ گیری کو سمجھ ا نجمن آ ر ا ئی بھی
بز م - اُردو میں غزل ہاشمی جا کر پڑھ دوں
سُن کے مسرور ہوں راغب سے مرے بھائی بھی
******* |