donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Syed Waheedul Qadri Arif
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ساقی ترے ہاتھوں سے ہے پینے کا مزا ا *
الف فورم کے فی البدیہہ طرحی مشاعرہ میں پیش کردہ غزل:

ساقی ترے ہاتھوں سے ہے پینے کا مزا اور
کردے مجھے سرشار پلا اور پلا اور

دامن ہے مرا اب بھی تہی لطف ذرا اور
ہاں دستِ کرم میری طرف اپنا بڑھا اور

کرتا ہوں طلب تجھ سے تجھی کو مرے ہمدم
اب تجھ سے طلب اس سے سوا کیا ہو بھلا اور

وہ اور کرے خواہشِ دنیا ارے توبہ
دنیا کا گدا اور ترے در کا گدا اور

ہم ان کے ہی قدموں کے نشانوں پہ چلیں گے
نظروں میں ہمارے نہیں نقشِ کفِ پا اور

ہے پاسِ وفا ترکِ وفا کیسے کریں گے
پیمانِ وفا اور ہے احساسِ وفا اور

تنہائی میں یادوں کا سہارا بھی بہت ہے
اس حال میں جینے کا ہے اپنا ہی مزا اور

ہم خود کو مناتے ہیں کہ وہ ساتھ نہیں ہیں
کانوں میں مگر آتی ہے رہ رہ کے صدا اور

عارفؔ کو رہے یاد نہ کچھ تیرے سوائے
اک یہ بھی کرم اس پہ ہو ائے جانِ ادا اور
*******
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 311