* غمِ محبت میں دل کے داغوں سے رو کشِ ل *
غمِ محبت میں دل کے داغوں سے رو کشِ لالہ زار ہوں میں
فضا بہاریں ہیں جس کو جلو وں سے وہ حریف بہار ہو ں میں
کھٹک رہا ہوں ہر اک کی نظروں میں ، بچ کے چلتی ہے مجھ سے دنیا
رہے گراں باریِٔ محبت کہ دوشِ ہستی پہ بار ہوں میں
جہاں ہے تو وعدہ وفا کر اومرے بھول جانے والے
مجھے بچالے کہ پائمال قیامت انتظار ہوں میں
تری محبت میں میرے چہرے سے ہے نمایاں، جلال تیرا
ہوں تیرے جلووں میں محو ایسا کہ تیرا آئینہ دار ہوں میں
وہ حُسن بے التفات اے تاجور ہوا التفات فرما
تو زندگی اب سنا رہی ہے کہ عمر بے اعتبار ہوں میں
٭٭٭
|