donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Talib Jauhari
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ایک ہی کہانی ہے قصہ گو کے کیسہ میں *

ایک ہی کہانی ہے قصہ گو کے کیسہ میں

قصہ گو کے لہجوں سے رخ بدلتا جاتا ہے

کانچ کے کھلونوں پر اعتبار کیا کرنا

وہ بھی ٹوٹ جاتے ہیں جو خدا بناتا ہے

****

آج بھی آپ گئے ملنے اس کے گھر، پھر کل جائیں گے

طالؔب صاحب آگ سے مت کھیلیں، بالآخر جل جائیں گے

وہ اپنے گھر کی رونق بن جائے تو ہم وعدہ کرتے ہیں

اپنے گھر واپس جا کر گھر کے ماحول میں ڈھل جائیں گے

رسی جل گئی لیکن اس کے بل شعلوں پر خندہ زن ہیں

جب خاکستر بن کے اڑے گی تب رسی کے بل جائیں گے

حدِ نظارہ تک خشخاش کے نیلے پودے تھے اور میں تھا

دل نے کہا تھا آنکھ جھکا لے ورنہ پودے جل جائیں گے

ذہن کے سب کھڑکی دروازے کھول کے اندر جھاڑو دے دو

کب سے حجرہ بند پڑا ہے اس میں بچھو پل جائیں گے

اُس نے مجھ سے عذر تراشے یعنی وہ یہ جان رہا تھا

ایک یہی دوکان ہے جس پر کھوٹے سکے چل جائیں گے

****

دیارِ حسن میں تجدیدِ عاشقی کے لئے

ہم ایسے لوگ ضروری ہیں ہر صدی کے لئے

کنارِ نہر بنفشے کی جھاڑیوں کے قریب

وہ سوگوار کھڑی تھی اک اجنبی کے لئے

****

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 378