* گو میں ہوں تجھ سے دور تری آرزو تو ہے *
گو میں ہوں تجھ سے دور تری آرزو تو ہے
تیرا پتا ملے نہ ملے جستجو تو ہے
وہ آئیں یا نہ آئیں اُنہیں اختیار ہے
اے ذوقِ انتظار میں خوش ہوں کہ تو تو ہے
پروانے کی ہے موت پر اے شمع مجھ کو رشک
تیرا شہیدِ ناز ترے روبرو تو ہے
٭٭٭
|