* کتنوں ہی کے سر سے سایہ جاتا ہے *
کتنوں ہی کے سر سے سایہ جاتا ہے
جب اک پیپل کاٹ گرایا جاتا ہے
دھرتی خود بھی کھا جاتی ہے فصلوں کو
چڑیوں پر الزام لگایا جاتا ہے
آج ہی اس کے در پر ڈیرہ ڈالو گے؟
پہلے کچھ دن آیا جاتا ہے
پیاسوں سے ہمدردی رکھی جاتی ہے
بادل اپنے گھر برسایا جاتا ہے
جب شخصیت آوازوں کی تابع ہو
بے مقصد بھی شور مچایا جاتا ہے
دل کے سو سو ٹکڑے جب ہو جاتے ہیں
تب تھوڑا سا درد کمایا جاتا ہے
جھوٹے سچے خواب خریدے جاتے ہیں
پیڑھی پیڑھی قرض چکایا جاتا ہے
بھائی ظفر پہلے جیتو اُس کا وشواس
دھیرے دھیرے رنگ جمایا جاتا ہے
******************** |