* چاند تاروں میں الجھ کر زندگانی رہ *
غزل
چاند تاروں میں الجھ کر زندگانی رہ گئی
پھر ادھوری رات کی اپنی کہانی رہ گئی
لے گیا نیلا سمندر آب و ماہی کھینچ کر
ریت کے دریا میں مچھلی کی کہانی رہ گئی
ڈستے ڈستے ہوگیا کالا وہ سر سے پائوں تک
وہ جو ہے بچھو کی فطرت خاندانی رہ گئی
دورِ عریانی نے سب کچھ کھودیا اپنا مگر
ہونٹ پر اردو کے بس شیریں بیانی رہ گئی
میں نے جو دل میں چھپا کر رکھ لیا دستِ طلب
دوستوں کی دُور مجھ سے مہربانی رہ گئی
وہ جو لگتی ہے کبھی بجھتی نہیں اشرف میاں
آگ کہتے ہیں جسے وہ درمیانی رہ گئی
اشرف یعقوبی
6/2/H/1, K.B. 1st Lane
Narkeldanga, Kolkata-700011
Mob: 9903511902 / 9835628519
…………………………
|