Register
|
Sign in
Bazme Adab
Design Poetry
Afsana
E-Book
Biography
Urdu Shayari
Mazameen
Audio
Urdu Couplet
Popular Video
Search Ideal Muslim Life Partner At www.rishtaonline.org , A Muslim Matrimonial Portal, Registration Free.
Site
Ashraf Yaqubi
Index Page of Shayari
Biography of Ashraf Yaqubi
--: Shayari by Ashraf Yaqubi :--
Total Shayari of Ashraf Yaqubi : 93
لا الہ الاللہ
کرو تو ذکر کرو لَا اِلٰہَ اِلَّا ا
جو روز وشب کا ہے مالک وہی زمان کا ہے
صل علیٰ محمد
ہر روح کی غذا ہے صل علیٰ محمدؐ
نعت پاکؐ
قومی یکجہتی کے گیت
کنواری
بیٹا مبارک ہو
شکم کی بھوک
شمع
امامِ وقت
اندھی گلی کا بچہ
وہ ایک تتلی
کیا کرے پانی
کسی کے من کی مٹی میں بہت کچھ بو چکا ہ&
آنچ ہلکی بھی لگے گی تو پگھل جائے گا
نہ وہ زمین کا چہرہ نہ آسمان کا ہے
دن میں تارے تلاش کرتا ہوں
کس واسطے علاج کرائیں طبیب سے
حاصل ہمیں سکوں تھا بہت کالی رات می
ہر طرف کُو بکُو چاہئے
نہ ہوگی خیر تمہارے بھی آشیانے کی
حسیں چہرے پہ تیرے مُردَنی اچھی نہ®
جس کا سورج عروج پر ہوگا
خون کے ہیں پیاسے سب شامیوں کی بستی
گرم ہوا سے بچنے والے ایسا بھی ہو سک
راج ہر سو ہے اندھیروں کا ضیاء پردے
کس لباسِ غضب میں رہتا ہے
میں نے جسے جہاں میں سنورنا سِکھا د
شیریں لبوں پہ تلخیٔ گفتار کس لئے
پتھر کا ہے یہ دور نہ ایسا کرے کوئی
کیا سمجھیں گے وہ کیا شئے دریائوں ک
وہ جو ہے پاگل چکور اک چاندنی میں را
جس طرح آگ کی فطرت ہے بھڑک جاتی ہے
جی رہا ہوں میں اس زمانے میں
سچ کہتے ہوئے دل مرا ہرگز نہ ڈرے گا
ہم سمجھتے ہیں کہ بیکار جیا کرتے ہی
جو تم کو نشہ ہے وہ نشہ کون کریگا
چاند پاگل ہوا ہے کیا کہئے
یہ فصلِ بہاراں گلوں کے یہ سائے
متاعِ آبرو شیریں کی وہ برباد کر دے
دھوپ میں سایہ دیتا رہا جو شجر
طرح طرح کے مصائب میں ڈال رکھا ہے
ماں کا پیار آنکھوں میں میری گھوم ج
کس سے کہوں یہ اپنا مقدر ہے آج کل
حال دل کا انہیں یوں بتانا پڑا
سورج بھی نہیں شام کا آنچل بھی نہیں
بہت ہی شان سے لکڑی کا جو بیوپار کرت
محبت کی ہے فطرت آگ لہکائے گی پانی م
آنکھوں سے ان کی بہتے ہیں آنسو ملال
سرد ہے آگ گرم پانی ہے
میرے مونس مرے ہمدرد یہ کیا ہوتا ہے
صبح نو کی کرنوں کو درمیاں نہیں رکھ
کیسے نباہ میری ہو ان وحشیوں کے سات
منافقت سے ہمیشہ جو ہمکنار رہے
ہے وہ جلوہ نما چاندنی رات میں
جب سے وہ کالی رات مرے نام کر گیا
ویران گھر میں دیپ جلانا فضول ہے
بپھری بپھری ہوا لال پیلی ہوا
کم بات یہ نہیں ہے کہ بے دست و پا نہیں
نام وہ ہمارا یوں خاک میں ملا دیں گے
آج اسی کا وہ گھر جلاتا ہے
بسی ہو دل میں جس کے سورۂ رحمن کی خوش
ذرا جو تیر کر زعمِ خودی میں ڈوب جات
مجنوں تو کوئی تھا ہی نہیں خاندان م
سجا کر چند لمحے عارضی مُسکان ہونٹ
منسوب تجھ سے تھے وہ فسانے بکھر گئے
چاند تاروں میں الجھ کر زندگانی رہ
کتنا اس دور کا وہ مہنگا نشہ کرتا ہے
بیٹھ کر کاغذ کی کشتی پر کنارا ڈھون
سب اپنی زندگی کے مسئلے حل ہو گئے ہو
ایک لڑکی بتانے لگی بھیڑ میں
نہ صرف اردو ادب کی یہ آبرو ہے غزل
جس چاند کی انا تھی کئی آسمان پر
اس کے پتھر میں اثر ہو یہ ضروری تو نہ
بازار میں بکنے لگا چابھی کا کھلون
بدن پر کوٹ اور بھاڑے کی ٹائی ساتھ چ
سنا ہے درد کی شاخوں پہ پھل خوشیوں ک
کسی کا بس نہیں چلتا گلابی شام کے آگ
بدن پر آبلے تلوئوں پہ جب چھالوں کا
کس شانِ بے نیازی سے چلنے لگی ہے شام
کہاں ہم آسماں سے جھانکنے کی بات کر
یہ مرہم ہر کسی کی زندگی کے ساتھ چلت
باز آئیے صاحب میرا گھر جلانے سے
یہ کیا خبر تھی کہ وہ جسم و جاں سے لپٹ&
پیڑ تھا تلسی کا آنگن میں مگر پتّا ن
کسی کے تکیۂ احساں پہ اپنا سر رکھنا
جب ان کی آنکھوں کے آنسو ندامت سے نک
مصیبت آئی تو سیلاب نے چھت پر اسے دی
یہ کیسے مان لیں ہم اس کو کوئی غم نہی
جسے تھا ڈھونڈنا رشتہ بڑی بہن کے لئ
وہ مجنوں کا زمانہ ڈھونڈتے ہیں
Total Visit of All Shayari of Ashraf Yaqubi : 29028