* کم بات یہ نہیں ہے کہ بے دست و پا نہیں *
غزل
کم بات یہ نہیں ہے کہ بے دست و پا نہیں
بیساکھیوں کی ہم کو ضرور ت ذرا نہیں
جب سے ہوا ہے بزم سیاست میں وہ شریک
شعلوں کا رقص دیکھ کے بھی بولتا نہیں
سچ بول کر جہان میں رسوا ہوا ہوں میں
ائے گردشِ حیات تری کچھ خطا نہیں
جینے کی آرزو ہے تو مقتل میں آئیے
اس کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں
ہر لمحہ میرے ساتھ مسائل کی بھیڑ ہے
اب میں تمہارے شہر میں تنہا رہا نہیں
پھونکا ہے اپنے ہاتھ سے خود میں نے اپنا گھر
میرا شریکِ حال کوئی دوسرا نہیں
جس دن سے میں نے ہاتھ میں پتھر اٹھا لیا
اب اینٹ لیکے کوئی مجھے دیکھتا نہیں
دولت کے ساتھ عزت وشہرت چلی گئی
احساس لیکن آپ کو اس کا ذرا نہیں
خوش ہو رہا ہے اوروں کی پگڑی اچھال کر
اشرف وہ ایک شخص ہے جو پارسا نہیں
اشرف یعقوبی
6/2/H/1, K.B. 1st Lane
Narkeldanga, Kolkata-700011
Mob: 9903511902 / 9835628519
بشکریہ: مشتاق دربھنگوی
…………………………
|