* آنکھوں سے ان کی بہتے ہیں آنسو ملال *
غزل
آنکھوں سے ان کی بہتے ہیں آنسو ملال کے
کل تک جو خوش تھے نیکیاں دریا میں ڈال کے
دیدہ الٹ کے وہ بھی ہمیں دیکھنے لگا
ہم خوش تھے جس کی آنکھوں کے کانٹے نکال کے
مرجھا کے رہ گئے وہ زمانے کی دھوپ میں
چرچے تھے جن کے شہر میں حسن وجمال کے
ان کا بھی حال ہم سے زیادہ بُرا ہے جو
خوش ہو رہے تھے ہم پہ تبسم اچھال کے
ہم جانتے ہیں آج بھی تشنہ رہیں گے ہم
رکھئے گا آپ ہم کو تبسم سے ٹال کے
ظلم وستم سے ہاتھ اٹھا لیجئے جناب
تاریخ کہتی ہے یہ چلن ہیں زوال کے
بے فیض تھا بخیل تھا دیتا بھی ہم کو کیا
اشرف ہم آگئے ہیں سمندر کھنگال کے
اشرف یعقوبی
6/2/H/1, K.B. 1st Lane
Narkeldanga, Kolkata-700011
Mob: 9903511902 / 9835628519
بشکریہ: مشتاق دربھنگوی
…………………………
|