* حال دل کا انہیں یوں بتانا پڑا *
غزل
حال دل کا انہیں یوں بتانا پڑا
ایک روشن دئیے کو بجھانا پڑا
لوگ کانٹوں سے دامن بچاتے رہے
ہم کو پھولوں سے دامن بچانا پڑا
آپ ہی کے لئے آپ کے شہر میں
ٹھوکروں کو گلے سے لگانا پڑا
عشق میں اک مقام ایسا بھی آگیا
دل پہ دانستہ جب زخم کھانا پڑا
کیا بتائیں تمہیں اپنی مجبوریاں
اپنا گھر چھوڑ کر شہر آنا پڑا
میرے چہرے سے کس نے چمک چھین لی
آئینے سے مجھے بچکے جانا پڑا
میری آنکھوں میں آنسو تھے اشرف میاں
ان کی خاطر مگر مسکرانا پڑا
اشرف یعقوبی
6/2/H/1, K.B. 1st Lane
Narkeldanga, Kolkata-700011
Mob: 9903511902 / 9835628519
بشکریہ: مشتاق دربھنگوی
…………………………
|