* شیریں لبوں پہ تلخیٔ گفتار کس لئے *
غزل
شیریں لبوں پہ تلخیٔ گفتار کس لئے
دامانِ گل میں اُگنے لگے خار کس لئے
بہتر ہے اپنے بچوں کو فاقہ کھلائیے
کرفیو میں آپ نکلے ہیں بازار کس لئے
اس شخص میں شعورِ سماعت نہیں رہا
پھر ہے مرے قبیلے کا سردار کس لئے
میرے عدو یہ میرے عزیزوں کی رسم ہے
چھُپ چھُپ کے مجھ پہ کرتے ہو یہ وار کس لئے
خاموش رہنما ہیں مرے اس سوال پر
کچّے پھلوں کا کرتے ہیں بیوپار کس لئے
جلتا ہے سیروں خون تو ہوتا ہے ایک شعر
شامل سخنوروں میں ہیں زردار کس لئے
اس میں میری غزل ہے نہ افسانہ ہے میرا
اشرف تو پھر خریدوں میں اخبار کس لئے
اشرف یعقوبی
6/2/H/1, K.B. 1st Lane
Narkeldanga, Kolkata-700011
Mob: 9903511902 / 9835628519
…………………………
|