* کسی کے من کی مٹی میں بہت کچھ بو چکا ہ& *
غزل
کسی کے من کی مٹی میں بہت کچھ بو چکا ہے وہ
اب اس میں آگ بوکر سب بھروسہ کھو چکا ہے وہ
یہ باتیں اُس کے چہرے کی ہر اک جھرّی بتاتی ہے
جوانی کے دنوں کو آنسوئوں سے دھو چکا ہے وہ
اب اس کے بعد کوئی غم رلا سکتا نہیں اُس کو
کہ اپنی ماں کے مرجانے پہ برسوں رو چکا ہے وہ
یہ میں کہتا نہیں خود ڈائری میں اُس نے لکھا ہے
کرائے کی کئی راتیں بچھاکر سوچکا ہے وہ
نہیں اپنا سکا اُس کو تو ایسا کیوں نہیں کرتا
یہ جاکر شہر سے لکھ دے کسی کا ہوچکا ہے وہ
وہی شامل ہے اُس کے سر قلم کرنے کی سازش میں
کہ جس کے پاک رشتے کو بہت دن ڈھو چکا ہے وہ
جو اشرف گائوں کا تھا چودھری ہم کیا کہیں اُس کو
اب آکر شہر میں محوِ تماشا ہوچکا ہے وہ
اشرف یعقوبی
6/2/H/1, K.B. 1st Lane
Narkeldanga, Kolkata-700011
Mob: 9903511902 / 9835628519
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
…………………………
|