* دیکھ تومیری زندگی تونے یہ حال کرد® *
غزل
دیکھ تومیری زندگی تونے یہ حال کردیا
مجھ کو تری تلاش نے جینا محال کردیا
میں ہوں شہید آرزو منظربے ثبات کا
میری تلاش میں نظر تونے یہ حال کر دیا
مڑکے کبھی نہ دیکھنا راہ قرار ہے کہاں
وادی عشق میں سفرمیںنے بحال کردیا
وہ بھی عجیب شخص تھا کاسہ جاں کو توڑ کر
اس نے فقیر عشق سے دل کا سوال کر دیا
چھوڑ کے نقددل وہاں ایسی خطا ہوئی کہ بس
مملکت حیات کو روبہ زوال کر دیا
میں وہ عظیم آباد کافر دشکیب ایاز ہوں
بیدلؔ خوش طراز کو جس نے بحال کر دیا
٭٭٭
|