donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shakeb Ayaz
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* صدائے گل فروشاں مجھ کو گھر جانے کو  *
غزل

صدائے گل فروشاں مجھ کو گھر جانے کو کہتی ہے
نئی تتلی مگر اس گل پہ مر جانے کو کہتی ہے
کہ پلکوں نے سنہری ریت پر تصویر کھنچی ہے
وہ رنگوں کے سمندر میں اتر جانے کو کہتی ہے
میں اس فرمائش بے جاپہ اسکی چپ ہوں تم بولو
مجھے بھی دھوپ آنگن میں اتر جانے کو کہتی ہے
زمین معتبر پر حاشیئے کی یورشیں کیوں ہیں
ابھی بیٹھے کہاں تھے اب کدھر جانے کو کہتی ہے
بلائے جاں سمجھتی ہے مجھی کو زندگی میری
ہوا کی پالکی سے اب اتر جانے کو کہتی ہے
مجھے شمع فروزاں صاحب مجلس سمجھتی ہے
نواح شب سے مجھکو بھی گذر جانے کو کہتی ہے
***
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 427