* کل وہ اک شخص ملا تھا جو بڑے پیار کے س& *
غزل
کل وہ اک شخص ملا تھا جو بڑے پیار کے ساتھ
اب اسے لوگ پڑھیں گے مرے اشعار کے ساتھ
میرے قدسے مراسایہ کبھی اونچانہ گیا
دھوپ بھی لگ کے کھڑی ہوگئی دیوار کے ساتھ
لذت خواب نے شب بھرتو سمیٹے رکھا
منتشر ہوگئے ہم صبح کو اخبار کے ساتھ
مرے اشکوں سے فرشتے بھی وضو کرتے ہیں
آنکھ روئی ہے بہت دامن دلدار کے ساتھ
تھک گئے ڈھونڈھ کے ہم ان کو چراغوں کے تلے
رات اٹھالے گئی اس شہر کو بازار کے ساتھ
٭٭٭
|