* جب بھی کچھ آس پاس ہوتا ہے *
غزل
جب بھی کچھ آس پاس ہوتا ہے
میرا گھر بھی ادا ہوتا ہے
دل کو کیا کیا قیاس ہوتا ہے
جب بھی خالی گلاس ہوتا ہے
کھڑکیاں کھل کے بات کرتی ہیں
جب بھی موسم ادا ہوتا ہے
رات چادر میں منھ چھپاتی ہے
چاند جب بے لباس ہوتا ہے
اس حویلی میں آئینہ جڑ دیں
دیکھ لیں کیا قیاس ہوتا ہے
آپ بھی خوب ہیں شکیب ایاز
کوئی اتنا اداس ہوتا ہے
٭٭٭
|