* کیوں صدا بندی سے ڈرتی ہے ہوا *
غزل
کیوں صدا بندی سے ڈرتی ہے ہوا
تتلیوں کے پر کترتی ہے ہوا
ایسی چوری روز کرتی ہے ہوا
اس کوخط دے کر مکرتی ہے ہوا
رت جگے ساون کے یاد آتے ہیں جب
جسم کی لو تیز کرتی ہے ہوا
گوندھتی ہے عشق پیچاں کی لتیں
کس سلیقے سے گزرتی ہے ہوا
دیر تک چپکے سے سنتی ہے تجھے
جب ترے گھر سے گزرتی ہے ہوا
لوٹ کرمہندی کے پودے کے قریب
جانے پھر کیوں بین کرتی ہے ہوا
٭٭٭
|