donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shakeb Ayaz
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* ہم رشتہ رہے ہیں مدت تک تہذیب کے رنگ *
غزل

ہم رشتہ رہے ہیں مدت تک تہذیب کے رنگیں جام سے ہم
گھبرائیں گے کیا کھیلے ہیں بہت اس گردش صبح وشام سے ہم
وہ رات جو آنے والی ہے وہ رات بہت ہی کالی ہے 
لودھیرے لودھیرے تیز کرو، ڈرتے ہیں چراغ شام سے ہم
ویران حویلی روتی ہے دروازے ماتم کرتے ہیں
اس شہر کے ملبے کہتے ہیں وقف ہی نہ تھے انجام سے ہم 
پھر وقت ہمیں پہنچانے گا تاریخ ہمیں دہرائے گی
بوسیدہ کتابوں میں ہوں گے کچھ چہرے لئے بے نام سے ہم
بازار قیادت میں گم تھے ناکام تماشابن بیٹھے
عجلت میں رہے سوچاہی نہیں آئے تھے یہاں کس کام سے ہم
صدیوں کے امانت دارہیں ہم اب ایسے میں ہجرت کیاکرتے
دراصل پریشاں خاطر ہیں اسلاف کے اس نیلام سے ہم 
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 310