* کیا سنے کوئی جستہ جستہ ہوں *
ؑغزل
کیا سنے کوئی جستہ جستہ ہوں
یعنی آواز دل گرفتہ ہوں
کبھی فرصت ملے تو پڑھ لینا
کالے پتھر کا میں نوشتہ ہوں
انگلیاں احتیاط سے رکھنا
میں حروف کتاب خستہ ہوں
جب بھی گرتی ہے اینٹ کہتی ہے
شہر آشوب دل شکتہ ہوں
میرے سینے میں دفن ہے تاریخ
میں ہی تقدیر عہد رفتہ ہوں
٭٭٭
|