donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shakeb Ayaz
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کیا زمانہ تھا کہ اپنا بھی کبھی گھر  *
غزل

کیا زمانہ تھا کہ اپنا بھی کبھی گھر گھر تھا
اونچی دیوار تھی برجی کے برابر گھر تھا
دیوڑھی کے کبھی پردے نہ ہوائوں سے اٹھے
باوجود اس کے اک راہ گذر پر گھرتھا
فاختہ چھت کی منڈیروں پہ اتر آتی تھی
رخنہ انداز شرارت نہ تھی ششدر گھر تھا
جب بھی پلکوں سے کبھی چھوٹ کے گرتے تھے گہر
رول لیتی تھی کھلائی وہ تونگر گھر تھا
ایک چہرہ تھا جو آنکھوں میں مری بولتا تھا
کیسی ممتا میں حلاوت تھی کہ ششدر گھر تھا
کیسا سناٹا ہے کیا دین کی نیلامی ہے
ہائے وہ لوگ بھی کیا تھے کہ خدا گھر گھر تھا
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 281