* نئی رات اک مرتب ہورہی ہے *
غزل
نئی رات اک مرتب ہورہی ہے
گھنی برسات جنگو بورہی ہے
نئے جاڑے کی کچی دھوپ تنہا
مرے گھر میں پسر کر سورہی ہے
کہیں سیلاب تو آیا نہیں ہے
کنارے پر ٹٹہری رو رہی ہے
یہ لہریں کیوں گلے ملتی ہیں پیارے
یہ کس کی نائو دریا سورہی ہے
٭٭٭
|