donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shakeb Ayaz
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* نہ کیوں ہم اپنی زبان کو کتاب میں رک *
غزل

نہ کیوں ہم اپنی زبان کو کتاب میں رکھ دیں
جو پڑھ سکا نہ کوئی وہ نصاب میں رکھ دیں
رئیس شہر کو ناراض کرکے ہم دیکھیں
ہم اپنی نیند ذرا اس کے خواب میں رکھ دیں
صبا سے کھیلیں یہ اٹھکھیلیاں ذرا ہم بھی
ہوا کے سامنے شبنم گلاب میں رکھ دیں
کہ وہ بھی دیکھیں فرش کی اڑان کیسی ہے
ہزار ترک ہو، پائوں رکاب میں رکھ دیں
کہیں بھی کچھ ہو تویہ اہتمام کر دیکھیں
وقوع شہر کوخانہ خراب میں رکھ دیں
عجیب شور ہے برپا دیار کوفہ میں
کترکے سائیہ دنیا، حجاب میں رکھ دیں
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 317