* عجب انداز کی یہ سالیاں ہیں *
غزل
عجب انداز کی یہ سالیاں ہیں
کہ منھ میں پان، لب پہ گالیاں ہیں
مری آنکھوں میں کوئی کھب گیاہے
کہ منھ پر جھولتی سی ڈالیاں ہیں
چلے کاشی کی جانب ہم توصاحب
کہ گنگا ٹٹ پہ پٹنے والیاں ہیں
عجب ترتیب سے پھوٹی ہے کونپل
سجل کتنی کنواری ڈالیاں ہیں
کہ سر دھنتے ہیں محبوب الہیٰ
غضب خسرو تری قوالیاں ہیں
٭٭٭
|