* سب اندھیرا ہے، ایک نور توہے *
غزل
سب اندھیرا ہے، ایک نور توہے
میرے گھر میں ترا ظہور توہے
میری شیطانیت نہیں جاتی
آدمی ہوں تو کچھ فتور تو ہے
چاہتا ہوں کہ اس سے بات کروں
کچھ نہیں ہے تو شہر طور توہے
کیوں نہ آباد کرلیں خانہ خراب
اس کا گھر مرے گھر سے دور تو ہے
کتنی مشکل سے لوٹ آیا ہوں
جو تھا غائب مرے حضور توہے
کچھ نہیںہے شکیب ایاز مگر
شعر میں اک نیا شعور توہے
٭٭٭
|