donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Halim Sabir
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* چلو کچھ اور ذرا دور چل کے دیکھتے ہی *
چلو کچھ اور ذرا دور چل کے دیکھتے ہیں
حدِ نگاہ سے آگے نکل کے دیکھتے ہیں

بہت دنوں تک اجالوں کا زہر پیتے رہے
چلو ہم آج اندھیرے نگل کے دیکھتے ہیں

کھڑے ہیں کتنے مکان سطحِ آب سے اونچے
ہمارے شہر کے دریا ابل کے دیکھتے ہیں

برا جو وقت پڑا تو یہ ہم نے دیکھ لیا
کہ اپنے لوگ بھی تیور بدل کے دیکھتے ہیں

نہ بھائی بھائی میں الفت ، نہ باپ بیٹے میں 
عجیب حال یہ ہم آجکل کے دیکھتے ہیں

ہیں پیارے سنبلؔ و عینانؔ و طوبیٰؔ اتنے ہمیں
کہ روز صبح انہیں آنکھ مل کے دیکھتے ہیں

دکھائی دیتیں نہیں اُن کو خوبیاں صابرؔ
جو لوگ عیب ہماری غزل کے دیکھتے ہیں
(آخری شعر میں پوتے پوتی کا ذکر ہے)
******************
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 288