* تجوریوں میں بھرے مال تھے امیر کے پ *
تجوریوں میں بھرے مال تھے امیر کے پاس
مگر سکون کی دولت ملی فقیر کے پاس
جو شے نصیب نہ تھی کل کے بادشاہوں کو
وہ چیز آج ہے موجود ایک وزیر کے پاس
بچائو کے لئے مہلت یہاں نہیں ملتی
یہ رزم گاہ ہے رکھئے کمان تیر کے پاس
*************** |