* مدتوں بعد خبر میری وہ پاکر رویا *
مدتوں بعد خبر میری وہ پاکر رویا
خط مرا چوم کے آنکھوں سے لگاکر رویا
منہ چھپاکر کوئی رویا کہ نہ دیکھے کوئی
کوئی رویا تو بہت شور مچاکر رویا
مدتوں بعد ملا جب مرا بچھڑا ہوا دوست
میں جسے کھوکے نہ رویا اُسے پاکر رویا
خوب واقف تھا وہ رونے کی اداکاری سے
رونے والوں کی طرح بھیس بناکر رویا
خود ہی رو لیتا وہ تنہا تو کوئی بات نہ تھی
ہائے کمبخت مگر سب کو رلاکر رویا
اُس کے رونے کو میں رونا کہوں کیسے صابرؔ
وہ مری طرح کہاں اشک بہاکر رویا
******************************* |