donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Halim Sabir
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* دیکھا اُسے جس دم تو یونہی میں نہ ڈر *
دیکھا اُسے جس دم تو یونہی میں نہ ڈرا تھا
تھا گرچہ نہتّا وہ مگر زہر بھرا تھا

کچھ سرپھرے لوگ اُس کی جڑیں کاٹ رہے تھے
شاخیں بھی ثمر دار تھیں اور پیڑ ہرا تھا

بدلے میں جو دی آپ نے وہ چیز تھی کھوٹی
سکّہ جو دیا آپ کو میں نے وہ کھرا تھا

کرتا تھا ثنا خوانی اُجالوں کی جو دن میں
راتوں میں اندھیروں کا وہی مدح سرا تھا

منصف نے سنائی تھی سزا موت کی اُس کو
حالانکہ وہ پہلے بھی کئی بار مرَا تھا

ڈولی اُٹھی بیٹی کی تو کچھ سانس ذرا لی
صابرؔ مرے سر فرض کا اک بوجھ دھرا تھا
***************************
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 304