* اُس کو سینے سے لپٹائوں *
اُس کو سینے سے لپٹائوں
لاج آئے تو منھ کو چھپائوں
یوں لہرائے جیسے بادل
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی آنچل
ء
سندر سندر ، رنگ رنگیلا
پیارا پیارا روپ سجیلا
کھل کر ہنسنا اُس کا اصول
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی پھول
ء
رات کو میرے پاس وہ آئے
پیارے پیارے سپنے دکھائے
گم کردے ماتھے کی بندیا
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی نندیا
ء
تھام کے دامن وہ نہ چھوڑے
رنگیں رشتہ مجھ سے جوڑے
رنگوں سے بھردے مری چولی
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی ہولی
*** |