* صبح کو اُس کی فکر کروں میں *
صبح کو اُس کی فکر کروں میں
پہلے اُس کا پیٹ بھروں میں
جیسے ہو وہ میرا دولہا
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی چولہا
ء
آنچل میں وہ چم چم چمکے
دھوپ پڑے تو اور بھی دمکے
ہے وہ میرے حسن کی رونق
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی ابرق
ء
اُس کی رنگت سب سے نرانی
بکھرائے ہونٹوں پر لالی
چہرے پر لائے مسکان
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی پان
ء
اُس کی اوٹ میں چھُپ چھُپ جائوں
پھر نہ کسی کو چہرہ دکھائوں
ڈھانپے مجھ کو اُس کا دامن
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی چلمن
*** |