* میری کمر وہ تھامے کس کے *
میری کمر وہ تھامے کس کے
جتنے سہن ہوں میرے بس کے
پہلے سے اب ہے کچھ مہنگا
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی لہنگا
ء
اُس کا اثر ہے میرے گن میں
کھو جائوں میں اُس کی دھن میں
اُس کے بول سے چھلکے پریت
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی گیت
ء
جب کچھ کم ہو اُس کی گرمی
تب لہجے میں آئے نرمی
ٹھنڈا کر دے میرا جوش
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی ہوش
ء
میرا سارا کام کرے وہ
محنت صبح و شام کرے وہ
رہے ہمیشہ میرے ساتھ
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی ہاتھ
*** |