* میرے گلے میں اُس کی بانہیں *
میرے گلے میں اُس کی بانہیں
کیوں نہ ہوں مجھ پر سب کی نگاہیں
ہے وہ میرے تن کا سنگار
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی ہار
ء
کام کرے تو چُست رہے وہ
تھک جائے تو سست رہے وہ
ساری مستی کرلے سلب
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی قلب
ء
دیکھوں جب تو نظر نا آئے
ذہن و دل پر وہ چھاجائے
اپنے گن سے کردے جادو
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی خوشبو
ء
ہے قانون کا وہ رکھوالا
کرتا نہیں کوئی دھندہ کالا
کیوں نہ اُس سے ڈرے زمانہ
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی تھانہ
*** |