* کھیلے وہ میرے گھونگھٹ سے *
کھیلے وہ میرے گھونگھٹ سے
کیسے بچوں میں اُس نٹ کھٹ سے
کچھ نہ سنے میری فریاد
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی باد
ء
اُس نے عطا کی مجھ کو سکونت
میں نے جس سے پائی راحت
اُس کا سایہ ، میرے سر
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی گھر
ء
اُس کا چکّا جب چلتا ہے
تب گھر میں چولہا جلتا ہے
جب وہ بند ہو دھڑکے دل
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی مِل
ء
پچھلی رات کے بعد آئے وہ
مجھ سے محنت کروائے وہ
کام ہو مشکل اُس کے بن
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی دن
*** |