* گہری نیند میں جب کھو جائوں *
گہری نیند میں جب کھو جائوں
اُس کو اپنے سامنے پائوں
مجھ کو روپ دکھائے اپنا
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی سپنا
ء
واقف ہے وہ ہر منزل سے
گزرے ہر راہِ مشکل سے
پار کرے وہ جنگل جھاڑی
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی گاڑی
ء
ہے وہ بظاہر سیدھا سادہ
میں کیا جانوں اُس کا ارادہ
لگتا ہے وہ پیار کا روگی
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی جوگی
ء
جب وہ دیکھے مجھ کو پیاسا
بھردے میرا خالی کاسہ
ہے وہ میسر با آسانی
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی پانی
*** |