* قصّۂ دل سنا کے دیکھ لیا *
قصّۂ دل سنا کے دیکھ لیا
آپ کو آزما کے دیکھ لیا
میری نظروں کو روشنی نہ ملی
شمعِ دل بھی جلا کے دیکھ لیا
زخم الفت کے بھر گئے تھے مرے
تم نے کیوں مسکرا کے دیکھ لیا
تم کسی طرح میرے بن نہ سکے
تم کو اپنا بنا کے دیکھ لیا
تم کو صابرؔؔ بھلا سکا نہ کبھی
ہر طرح سے بھلا کے دیکھ لیا
************** |