* لے کے مجھے وہ چل پڑتا ہے *
لے کے مجھے وہ چل پڑتا ہے
ٹھوکر کھاکے اچھل پڑتا ہے
پھر بھی رکے نا اُس کا چکا
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی یکّہ
ء
لاکھ چلوں میں راہ سنبھل کے
پھر بھی میں گر جائوں پھسل کے
تھامے نہ مجھ کو وہ ہرجائی
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی کائی
ء
اُس کے اندر ہے وہ خوشبو
کردے مجھ کو جو بے قابو
اُوپر سے لگتا ہے خشک
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی مشک
ء
وہ نا میرے دل سے جائے
رہ رہ کے مجھ کو تڑپائے
بوجھل کردے میری طبیعت
اے سکھی ساجن؟ ناسکھی حسرت
*** |