* ہے وہ میرے حسن کی زینت *
ہے وہ میرے حسن کی زینت
نکھرائے وہ میری صورت
رکھے میرا چہرہ تازہ
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی غازہ
ء
میں نے اُس پر ڈورے ڈالے
میرے اشارے پر وہ ناچے
لگتا ہے وہ کاٹھ کا ٹٹو
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی لٹو
ء
قدر اُس کی کرتے ہیں دانا
احمق اُس سے ہے بیگانہ
کرتے ہیں سب اُس کی نقل
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی عقل
ء
سوچ سمجھ کر کام کروں میں
تاکہ اپنا نام کروں میں
پر وہ مجھ کو کردے ملول
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی بھول
*** |