* اُس کی پیاری رنگت سوہے *
اُس کی پیاری رنگت سوہے
کیوں نہ وہ پیارا لاگے موہے
دیکھوں ہردم اُس کی اُور
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی مور
ء
دن بھر میرے ساتھ رہے وہ
ہردم ہاتھوں ہاتھ رہے وہ
کرنے دے نہ مجھے آرام
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی کام
ء
آدھی آدھی رات کو جاگے
نیند اُس کی آنکھوں سے بھاگے
ڈر جائے وہ دیکھ کے بھوت
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی پوت
ء
من میں رکھّوں اُس کی چھبی میں
بھول نہ پائوں اُس کو کبھی میں
اُس سے ہے میرا دل آباد
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی یاد
*** |