* ہے وہ میرے حسن کا زیور *
ہے وہ میرے حسن کا زیور
ناز کروں میں کیوں نہ اُس پر
چمکے اُس سے روپ سلونا
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی سونا
ء
وہ مجھ کو ہر بات پہ ٹوکے
میکے جانے سے بھی روکے
ہردم رکھے اپنے پاس
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی ساس
ء
مجھ پر اپنا حق وہ جتائے
الٹی سیدھی بات بنائے
اور بڑھادے میری الجھن
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی سوتن
ء
گھر میرا پھولوں سے بھردے
آنگن کو گلزار وہ کردے
مہکائے خوشبو سے تن من
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی مالن
*** |