* خوشبو بن کے وہ لہرائے *
خوشبو بن کے وہ لہرائے
میری زلفوں کو مہکائے
کردے میرا ذہن معطر
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی عنبر
ء
وہ میرے ہونٹوں کو چومے
فرطِ خوشی سے دل مرا جھومے
کردے مجھ کو وہ دیوانہ
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی گانا
ء
ہے وہ میرے حسن پہ شیدا
کرکے تعلق مجھ سے پیدا
ہے میرے دیدار کا شائق
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی عاشق
ء
جب وہ آئے آنکھ بھر آئے
نینوں سے مدورا چھلکائے
اُس کے آگے میں بے قابو
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی آنسو
*** |