donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Halim Sabir
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* اشک آنکھوں میں بھرے ہوں تو ٹپک جات *
اشک آنکھوں میں بھرے ہوں تو ٹپک جاتے ہیں
جام لبریز جو ہوتے ہیں چھلک جاتے ہیں

اُن کے چہرے پہ جو ِکھلتے ہیں تبسّم کے گلاب
بام و در میری تمنّا کے مہک جاتے ہیں

آگ تو آگ ہے مقدار کی کچھ قید نہیں
ایک چنگاری سے بھی شعلے بھڑک جاتے ہیں

چلتے چلتے  تو تھکن  ہوتی ہے  محسوس  ضرور
بیٹھے بیٹھے بھی مگر لوگ تو تھک جاتے ہیں

یاد آتے ہیں تری زلف کے سائے اس وقت
چلتے چلتے جو کڑی دھوپ میں تھک جاتے ہیں

جب کمی درد میں ہوتی ہے ذرا سی صابرؔ
لوگ زخموں پہ نمک آکے چھڑک جاتے ہیں
*******************
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 283