* برف کی ٹھنڈک اُس کے اندر *
برف کی ٹھنڈک اُس کے اندر
اجلاپن چمکے چہرے پر
ہردم دیکھا اُس کو پُرنم
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی شبنم
ء
ہے وہ سچائی کا پجاری
سچی بات اُسے ہے پیاری
جھوٹ کرے گرم اُس کا رکت
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی بھکت
ء
رنگ ہے خاکی اُس کے تن کا
بوجھ اٹھائے جگ جیون کا
اُس پر دنیا جیتی مرتی
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی دھرتی
ء
مجھ کو رکھے ہر آسن میں
کھینچا تانی کرے بدن میں
کیسے یہ سب مجھ سے ہوگا
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی یوگا
*** |