* دیکھنے میں لگتا ہے چھوٹا *
دیکھنے میں لگتا ہے چھوٹا
پر وہ نہیں ہے چھوٹا موٹا
بہت بڑا ہے اُس کا حجم
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی نجم
ء
ساری دنیا سے وہ مدد لے
لیکن وہ ہرگز نہ بدلے
اپنی تہذیب اپنا بھیس
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی دیس
ء
اُس کا تن ہے برف کے جیسا
کون ہے اُس کے ظرف کے جیسا
آئینہ سا اُس کا وجود
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی رود
ء
اُس کے اندر ہے وہ طاقت
بخشے کچھ کرنے کی ہمت
چھوڑے جس کو کردے نیست
اے سکھی ساجن؟ نا سکھی زیست
*** |